آج بہت اندھیرا ہے؛ بارش سے
پہاڑ نظر نہیں آ رہا اکلوتی آواز
بارش کی ہے زندگی کو زیر زمیں لے جاتی ہوئی
اور بارش کے ساتھ سردی آتی ہے
آج کوئی چاند نہیں ہو گا نہ تارے
ہوا رات کو چلی
پوری صبح گندم کے ساتھ الجھتی رہی
دوپہر کو ختم ہو گئی لیکن طوفان جاری رہا
کھیتوں کو بھگوتا اور پھر شرابور کرتا ہوا
دھرتی غائب ہو گئی ہے
دیکھنے کو کچھ نہیں ہے صرف بارش
اندھیری کھڑکیوں کے پیچھے چمکتی ہے
یہ وہ آرام گاہ ہے جہاں کوئی ہلچل نہیں ہوتی
اب ہم اپنے اصل وجود کی اور لوٹتے ہیں
اندھیرے میں رہ رہے جانور
بغیر زبان یا بینائی کے
کچھ ثابت نہیں کرتا کہ میں زندہ ہوں
یہاں صرف بارش ہے بارش بے انت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.