Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہید پر اشعار

شہادت ایک مذہبی تصور

ہے جس کے مطابق کسی نیک ارادے کے تحت جان قربان کرنے والے مرنے کے بعد بھی زندہ رہتے ہیں اوربغیر کسی بازپرس کے جنت میں جاتے ہیں ۔شاعری میں عاشق بھی زخمی ہو کر شہادت کا درجہ پاتا ہے۔یہ شہادت اسے معشوق کے ہاتھوں ملتی ہے ۔شہادت کے اس مذہبی تصور کو شاعروں نے کس خوبصورتی کے ساتھ عشق کے علاقے سے جوڑ دیا یہ دیکھنے کی بات ہے ۔

لہو وطن کے شہیدوں کا رنگ لایا ہے

اچھل رہا ہے زمانے میں نام آزادی

فراق گورکھپوری

خوں شہیدان وطن کا رنگ لا کر ہی رہا

آج یہ جنت نشاں ہندوستاں آزاد ہے

امین سلونوی

نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہرگز

یہی سرخی بنے گی ایک دن عنوان آزادی

نازش پرتاپ گڑھی

نہ انتظار کرو ان کا اے عزا دارو

شہید جاتے ہیں جنت کو گھر نہیں آتے

صابر ظفر

کن شہیدوں کے لہو کے یہ فروزاں ہیں چراغ

روشنی سی جو ہے زنداں کے ہر اک روزن میں

گلنار آفرین

ہے لہو شہیدوں کا نقش جاوداں یارو

مقتلوں میں ہوتی ہے آج بھی اذاں یارو

دلکش ساگری

ہم ہو گئے شہید یہ اعزاز تو ملا

اہل جنوں کو نکتۂ آغاز تو ملا

خالد یوسف

واللہ ان شہیدوں کا معیار دیکھ کر

ہے مرگ شوق اور سوا دار دیکھ کر

حسان عارفی

موجب رنگ چمن خون شہیداں نکلا

موت کی جیب سے بھی زیست کا ساماں نکلا

باصر سلطان کاظمی

شہیدوں کا ترے شہرہ زمیں سے آسماں تک ہے

فلک سے بلکہ آگے بڑھ کے تیرے آستاں تک ہے

عروج قادری

ذرا وہ خاک میں ملنے نہ دے خون شہیداں کو

خدا توفیق دے اتنی زمین کوئے جاناں کو

صفدر مرزا پوری

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے