Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محشر پر اشعار

محشر ایک مذہبی اصطلاح

ہے یہ تصور اس دن کےلئے استعمال ہوتا ہے جب دنیا فنا ہوجائے گی اور انسانوں سے ان کے اعمال کا حساب لیا جائے گا ۔ مذہبی روایات کے مطابق یہ ایک سخت دن ہوگا ۔ ایک ہنگامہ برپا ہوگا ۔ لوگ ایک دوسرے سے بھاگ رہے ہوں گے سب کو اپنی اپنی پڑی ہوگی ۔ محشر کا شعری استعمال اس کے اس مذہبی سیاق میں بھی ہوا ہے اور ساتھ ہی معشوق کے جلوے سے بپا ہونے والے ہنگامے کیلئے بھی ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔

بڑا مزہ ہو جو محشر میں ہم کریں شکوہ

وہ منتوں سے کہیں چپ رہو خدا کے لیے

داغؔ دہلوی

ہمیں معلوم ہے ہم سے سنو محشر میں کیا ہوگا

سب اس کو دیکھتے ہوں گے وہ ہم کو دیکھتا ہوگا

جگر مراد آبادی

دیکھیں محشر میں ان سے کیا ٹھہرے

تھے وہی بت وہی خدا ٹھہرے

آرزو لکھنوی

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے