Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سگریٹ پر اشعار

سگرٹیں چائے دھواں رات گئے تک بحثیں

اور کوئی پھول سا آنچل کہیں نم ہوتا ہے

والی آسی

حمام کے آئینے میں شب ڈوب رہی تھی

سگریٹ سے نئے دن کا دھواں پھیل رہا تھا

عادل منصوری

کمرے میں پھیلتا رہا سگریٹ کا دھواں

میں بند کھڑکیوں کی طرف دیکھتا رہا

کفیل آزر امروہوی

ہوئے ختم سگریٹ اب کیا کریں ہم

ہے پچھلا پہر رات کے دو بجے ہیں

رزاق ارشد

مجھ سے مت بولو میں آج بھرا بیٹھا ہوں

سگریٹ کے دونوں پیکٹ بالکل خالی ہیں

مظفر حنفی

سگریٹ جسے سلگتا ہوا کوئی چھوڑ دے

اس کا دھواں ہوں اور پریشاں دھواں ہوں میں

عمیق حنفی

اب ماحصل حیات کا بس یہ ہے اے سلامؔ

سگریٹ جلائی شعر کہے شادماں ہوئے

سلام ؔمچھلی شہری

دھواں سگرٹ کا بوتل کا نشہ سب دشمن جاں ہیں

کوئی کہتا ہے اپنے ہاتھ سے یہ تلخیاں رکھ دو

زبیر رضوی

جلتی ہوئی سگریٹ بجھائی نہیں میں نے

جینے کے لئے اور سہارا بھی نہیں تھا

اختر جمال

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے