Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے وفائی پر تصویری شاعری

شاعری میں معشوق اپنی

جن صفات کے ساتھ بن کر تیار ہوتا ہے ان میں بے وفائی اس کی بنیادی اور بہت مستحکم صفت ہے۔ اگر معشوق ہے تو وہ بے وفا بھی ہے اور ظلم وستم کرنے والا بھی ۔ عاشق اس بے وفائی کے دکھ جھیلتا ہے، گلے شکوے کرتا ہے اور بالآخر یہی سب اس کے عاشق ہونے کی پہچان ہو جاتی ہے۔ شاعروں نے بےوفائی کے اس قصے کو تسلسل اور بہت دلچسپی کے ساتھ لکھا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور اس میں چھپی ہوئی اپنی کہانیوں کی تلاش کیجئے۔

میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

جو ملا اس نے بے وفائی کی (ردیف .. ا)

تم نے کیا نہ یاد کبھی بھول کر ہمیں (ردیف .. ا)

تم نے کیا نہ یاد کبھی بھول کر ہمیں (ردیف .. ا)

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا

دل بھی توڑا تو سلیقے سے نہ توڑا تم نے (ردیف .. ن)

تم نے کیا نہ یاد کبھی بھول کر ہمیں (ردیف .. ا)

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے