عمیر منظر
غزل 6
اشعار 11
بڑھتے چلے گئے جو وہ منزل کو پا گئے
میں پتھروں سے پاؤں بچانے میں رہ گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ساتھی مرے کہاں سے کہاں تک پہنچ گئے
میں زندگی کے ناز اٹھانے میں رہ گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہاں ہم نے کسی سے دل لگایا ہی نہیں منظرؔ
کہ اس دنیا سے آخر ایک دن بے زار ہونا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مرحلے اور آنے والے ہیں
تیر اپنا ابھی کمان میں رکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ تو سچ ہے کہ وہ ستم گر ہے
در پر آیا ہے تو امان میں رکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے