Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Umair Manzar's Photo'

عمیر منظر

1974 | لکھنؤ, انڈیا

عمیر منظر

غزل 6

اشعار 11

بڑھتے چلے گئے جو وہ منزل کو پا گئے

میں پتھروں سے پاؤں بچانے میں رہ گیا

ساتھی مرے کہاں سے کہاں تک پہنچ گئے

میں زندگی کے ناز اٹھانے میں رہ گیا

یہاں ہم نے کسی سے دل لگایا ہی نہیں منظرؔ

کہ اس دنیا سے آخر ایک دن بے زار ہونا تھا

مرحلے اور آنے والے ہیں

تیر اپنا ابھی کمان میں رکھ

یہ تو سچ ہے کہ وہ ستم گر ہے

در پر آیا ہے تو امان میں رکھ

کتاب 37

آڈیو 5

بنا کے وہم و گماں کی دنیا حقیقتوں کے سراب دیکھوں

جب انسان کو اپنا کچھ ادراک ہوا

خود کو ہر روز امتحان میں رکھ

Recitation

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے