ترکش پردیپ
غزل 11
اشعار 14
اور بھٹکیں گے تو کچھ اور نیا دیکھیں گے
ہم تو آوارہ پرندے ہیں ہمارا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پاگل وحشی تنہا تنہا اجڑا اجڑا دکھتا ہوں
کتنے آئینے بدلے ہیں میں ویسے کا ویسا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بناتا ہوں میں تصور میں اس کا چہرہ مگر
ہر ایک بار نئی کائنات بنتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آج پھر خود سے خفا ہوں تو یہی کرتا ہوں
آج پھر خود سے کوئی بات نہیں کرتا میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے