پاگل وحشی تنہا تنہا اجڑا اجڑا دکھتا ہوں
پاگل وحشی تنہا تنہا اجڑا اجڑا دکھتا ہوں
کتنے آئینے بدلے ہیں میں ویسے کا ویسا ہوں
پھر سے مجھ کو پاگل پن کا دورہ پڑنے والا ہے
پھر سے تمہاری یادوں کی الماری کھولے بیٹھا ہوں
اپنے سوا نہ کسی کو کچھ بھی سمجھا سمجھوں گا شاید
میں ایسے ہی جیتی ہے میں بھی ایسے ہی جیتا ہوں
میرا پنجرہ کھول دیا ہے تم بھی عجیب شکاری ہو
اپنے ہی پر کاٹ لیے ہیں میں بھی عجیب پرندہ ہوں
میرے یہاں کا اک رستہ میرے اپنے اندر جاتا ہے
اور میں اسی رستے پہ نہ چلنے کی ضد لے کر بیٹھا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.