طاہر فراز
غزل 27
نظم 1
اشعار 19
جن کو نیندوں کی نہ ہو چادر نصیب
ان سے خوابوں کا حسیں بستر نہ مانگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جیل سے واپس آ کر اس نے پانچوں وقت نماز پڑھی
منہ بھی بند ہوئے سب کے اور بدنامی بھی ختم ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جب بھی ٹوٹا مرے خوابوں کا حسیں تاج محل
میں نے گھبرا کے کہی میرؔ کے لہجے میں غزل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
حادثے راہ کے زیور ہیں مسافر کے لیے
ایک ٹھوکر جو لگی ہے تو ارادہ نہ بدل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس بلندی پہ بہت تنہا ہوں
کاش میں سب کے برابر ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے