سلیمان اریب
غزل 16
نظم 14
اشعار 2
اریبؔ دیکھو نہ اتراؤ چند شعروں پر
غزل وہ فن ہے کہ غالبؔ کو تم سلام کرو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ایک حمام میں تبدیل ہوئی ہے دنیا
سب ہی ننگے ہیں کسے دیکھ کے شرماؤں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 150
تصویری شاعری 1
کوئی دشمن کوئی ہمدم بھی نہیں ساتھ اپنے تو نہیں ہے تو دو_عالم بھی نہیں ساتھ اپنے ساتھ کچھ دور ترے ہم بھی گئے تھے لیکن اب کہاں جائیں کہ خود ہم بھی نہیں ساتھ اپنے وہ بھی اک وقت تھا خورشید_بکف پھرتے تھے یہ بھی اک وقت ہے شبنم بھی نہیں ساتھ اپنے ناخن_وقت نے کب زخم کو دہکایا ہے ایسے اک وقت کہ مرہم بھی نہیں ساتھ اپنے سامنے کتنی صلیبیں ہیں پئے بے_گنہی آج لخت_دل_مریم بھی نہیں ساتھ اپنے پی کے سوچا کہ خریدیں_گے غم_دنیا بھی طے ہوئے دام تو درہم بھی نہیں ساتھ اپنے