میرا سایہ ہے مرے ساتھ جہاں جاؤں میں
میرا سایہ ہے مرے ساتھ جہاں جاؤں میں
بے بسی تو ہی بتا خود کو کہاں پاؤں میں
بے گھری مجھ سے پتہ پوچھ رہی ہے میرا
در بدر پوچھتا پھرتا ہوں کہاں جاؤں میں
زخم کی بات بھی ہوتی تو کوئی بات نہ تھی
دل نہیں پھول کہ ہر شخص کو دکھلاؤں میں
زندگی کون سے ناکردہ گنہ کی ہے سزا
خود نہیں جانتا کیا اوروں کو بتلاؤں میں
ایک حمام میں تبدیل ہوئی ہے دنیا
سب ہی ننگے ہیں کسے دیکھ کے شرماؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.