شریف کنجاہی
غزل 8
نظم 1
اشعار 6
تو جون کی گرمی سے نہ گھبرا کہ جہاں میں
یہ لو تو ہمیشہ نہ رہی ہے نہ رہے گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
طویل رات بھی آخر کو ختم ہوتی ہے
شریفؔ ہم نہ اندھیروں سے مات کھائیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
غنودہ راہوں کو تک تک کے سوگوار نہ ہو
ترے قدم ہی مسافر انہیں جگائیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گلزار میں وہ رت بھی کبھی آ کے رہے گی
جب کوئی کلی جور خزاں کے نہ سہے گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے