گل زار میں وہ رت بھی کبھی آ کے رہے گی
گل زار میں وہ رت بھی کبھی آ کے رہے گی
جب کوئی کلی جور خزاں کے نہ سہے گی
انسان سے نفرت کے شرر بجھ کے رہیں گے
صدیوں کی یہ دیوار کسی دن تو ڈھے گی
جس باپ نے اولاد کی بہبود نہ سوچی
اس باپ کو اولاد عیاں ہے جو کہے گی
تو جون کی گرمی سے نہ گھبرا کہ جہاں میں
یہ لو تو ہمیشہ نہ رہی ہے نہ رہے گی
پختہ ترا ایواں کہ مرا کچا مکاں ہے
سیلاب شریفؔ آیا تو ہر چیز بہے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.