صائب ٹونکی
غزل 10
اشعار 5
ملی تو ان سے مگر فرصت نظر نہ ملی
پھر اس کے بعد خود اپنی ہمیں خبر نہ ملی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آ تجھے میری قسم مشکل مری آسان کر
زیست کا ہر مرحلہ دشوار ہے تیرے بغیر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قدم بڑھا کہ ابھی دور ہے تری منزل
شکست آبلہ پائی ہے خار کی حد تک
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مرا مقام ہر اک دل میں ہے جداگانہ
اگر یقین نہیں ہوں تو احتمال ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نگاہ میں کوئی منزل نہ کوئی سمت سفر
ہوا خموش ہے کشتی کا بادباں چپ ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے