رسا چغتائی
غزل 37
اشعار 34
تجھ سے ملنے کو بے قرار تھا دل
تجھ سے مل کر بھی بے قرار رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جن آنکھوں سے مجھے تم دیکھتے ہو
میں ان آنکھوں سے دنیا دیکھتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ترے نزدیک آ کر سوچتا ہوں
میں زندہ تھا کہ اب زندہ ہوا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ان جھیل سی گہری آنکھوں میں
اک لہر سی ہر دم رہتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 7
تصویری شاعری 4
سامنے جی سنبھال کر رکھنا پھر وہی اپنا حال کر رکھنا آ گئے ہو تو اس خرابے میں اب قدم دیکھ_بھال کر رکھنا شام ہی سے برس رہی ہے رات رنگ اپنے سنبھال کر رکھنا عشق کار_پیمبرانہ ہے جس کو چھونا مثال کر رکھنا کشت کرنا محبتیں اور پھر خود اسے پائمال کر رکھنا روز جانا اداس گلیوں میں روز خود کو نڈھال کر رکھنا سخت مشکل ہے آئنوں سے رساؔ واہموں کو نکال کر رکھنا
ویڈیو 21
This video is playing from YouTube