مدحت الاختر
غزل 30
اشعار 12
لائی ہے کہاں مجھ کو طبیعت کی دو رنگی
دنیا کا طلب گار بھی دنیا سے خفا بھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جانے والے مجھے کچھ اپنی نشانی دے جا
روح پیاسی نہ رہے آنکھ میں پانی دے جا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خوابوں کی تجارت میں یہی ایک کمی ہے
چلتی ہے دکاں خوب کمائی نہیں دیتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تم مل گئے تو کوئی گلہ اب نہیں رہا
میں اپنی زندگی سے خفا اب نہیں رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے