تم مل گئے تو کوئی گلہ اب نہیں رہا
تم مل گئے تو کوئی گلہ اب نہیں رہا
میں اپنی زندگی سے خفا اب نہیں رہا
پہلے مری نگاہ میں دنیا حقیر تھی
میں اپنے ساتھیوں سے جدا اب نہیں رہا
اب بھی اسی درخت کے نیچے ملیں گے ہم
سایہ اگرچہ اس کا گھنا اب نہیں رہا
تیرے قدم نے جان کہانی میں ڈال دی
قصہ ہمارا بے سر و پا اب نہیں رہا
اب میری اپنے آخری دشمن سے جنگ ہے
میداں میں کوئی میرے سوا اب نہیں رہا
ہم کو اسی دیار کی مٹی ہوئی عزیز
نقشے میں جس کا نام پتہ اب نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.