خورشید احمد جامی
غزل 29
نظم 2
اشعار 15
کوئی ہلچل ہے نہ آہٹ نہ صدا ہے کوئی
دل کی دہلیز پہ چپ چاپ کھڑا ہے کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سحر کے ساتھ چلے روشنی کے ساتھ چلے
تمام عمر کسی اجنبی کے ساتھ چلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یاد ماضی کی پراسرار حسیں گلیوں میں
میرے ہم راہ ابھی گھوم رہا ہے کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بڑے دلچسپ وعدے تھے بڑے رنگین دھوکے تھے
گلوں کی آرزو میں زندگی شعلے اٹھا لائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یادوں کے درختوں کی حسیں چھاؤں میں جیسے
آتا ہے کوئی شخص بہت دور سے چل کے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے