حیرت گونڈوی
غزل 8
اشعار 7
غریبی امیری ہے قسمت کا سودا
ملو آدمی کی طرح آدمی سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
حسن ہے کافر بنانے کے لیے
عشق ہے ایمان لانے کے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھے اے رہنما اب چھوڑ تنہا
میں خود کو آزمانا چاہتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رہ رہ کے کوندتی ہیں اندھیرے میں بجلیاں
تم یاد کر رہے ہو کہ یاد آ رہے ہو تم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہنس ہنس کے اپنا دامن رنگیں دیا مجھے
اور میں نے تار تار کیا ہائے کیا کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے