فانی بدایونی
غزل 95
نظم 1
اشعار 89
ہر نفس عمر گزشتہ کی ہے میت فانیؔ
زندگی نام ہے مر مر کے جئے جانے کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اک معمہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا
زندگی کاہے کو ہے خواب ہے دیوانے کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ناامیدی موت سے کہتی ہے اپنا کام کر
آس کہتی ہے ٹھہر خط کا جواب آنے کو ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قطعہ 2
رباعی 3
کتاب 42
تصویری شاعری 7
کیا چھپاتے کسی سے حال اپنا جی ہی جب ہو گیا نڈھال اپنا ہم ہیں اس کے خیال کی تصویر جس کی تصویر ہے خیال اپنا وہ بھی اب غم کو غم سمجھتے ہیں دور پہنچا مگر ملال اپنا تو نے رکھ لی گناہ_گار کی شرم کام آیا نہ انفعال اپنا دیکھ دل کی زمیں لرزتی ہے یاد_جاناں قدم سنبھال اپنا باخبر ہیں وہ سب کی حالت سے لاؤ ہم پوچھ لیں نہ حال اپنا موت بھی تو نہ مل سکی فانیؔ کس سے پورا ہوا سوال اپنا
ویڈیو 14
This video is playing from YouTube