Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

عیش دہلوی

1779 - 1874 | دلی, انڈیا

غالب کی غزلیہ شاعری کی نکتہ چینی کے لیے معروف

غالب کی غزلیہ شاعری کی نکتہ چینی کے لیے معروف

عیش دہلوی کے اشعار

سینے میں اک کھٹک سی ہے اور بس

ہم نہیں جانتے کہ کیا ہے دل

کلام میر سمجھے اور زبان میرزا سمجھے

مگر ان کا کہا یہ آپ سمجھیں یا خدا سمجھے

بے ثباتی چمن دہر کی ہے جن پہ کھلی

ہوس رنگ نہ وہ خواہش بو کرتے ہیں

اے شمع صبح ہوتی ہے روتی ہے کس لیے

تھوڑی سی رہ گئی ہے اسے بھی گزار دے

میں برا ہی سہی بھلا نہ سہی

پر تری کون سی جفا نہ سہی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے