افضل ہزاروی
غزل 9
اشعار 5
اندر سے میں ٹوٹا پھوٹا ایک کھنڈر ویرانہ تھا
ظاہر جو تعمیر نہ ہوتی تو میں یارو کیا کرتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مسکاتی آنکھوں میں اکثر
دیکھے ہم نے روتے خواب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پنچھی سارے پیڑ سے اڑ جائیں گے
صحن میں اک خامشی رہ جائے گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سفینہ ہو رہا ہے غرق طوفاں
نگاہوں سے کنارے جا رہے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کھیت جل تھل کر دئے سیلاب نے
مر گئے ارمان سب دہقان کے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے