کیا خبر صبح کے ستارے کو
ہے اسے فرصت نظر کتنی
پھیلتی خوشبوؤں کو کیا معلوم
ہے انہیں مہلت سفر کتنی
برق بے تاب کو خبر نہ ہوئی
کہ ہے عمر دم شرر کتنی
کبھی سوچا نہ پینے والے نے
جام میں مے تو ہے مگر کتنی
دیکھ سکتی نہیں مآل بہار
گرچہ نرگس ہے دیدہ ور کتنی
جانے کیا زندگی کی جاگتی آنکھ
ہو گئی اس کی شب بسر کتنی
شمع خود سوز کو پتہ نہ چلا
دور ہے منزل سحر کتنی
مسکراتی کلی کو اس سے غرض
کہ ہے عمر اس کی مختصر کتنی
جینے والوں کو کام جینے سے
زندگی کا نظام جینے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.