Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اردو زباں ہوں

خالد مبشر

میں اردو زباں ہوں

خالد مبشر

MORE BYخالد مبشر

    میں اردو زباں ہوں

    مجھے آریاؤں نے پالا

    مری اصل ہندوستاں ہے

    کہ میرے لہو سے ہی ویدوں کی آیات لکھی گئی ہیں

    یہ رام اور سیتا کی عظمت کے قصے رمائن کتھائیں

    کرشن اور رادھا کے رنگیں فسانے

    ہر اک لفظ کی روح نغمہ سرا ہے

    میں اردو زباں ہوں

    وہ گوتم کہ جس نے محبت کی پیغمبری سے جہنم کو جنت بنایا

    مگر کس زباں میں

    ذرا سوچئے کس زباں میں

    وہ پالی جو میرے گھرانے کی پالی ہوئی تھی

    میں اردو زباں ہوں

    مجھے دیکھنا چاہتے ہو تو آؤ

    اجنتا ایلورا کے غاروں میں دیکھو

    یہ میں ہوں

    مرا حسن میری کشش ہے ابد تک

    مجھے دیکھنا چاہتے ہو تو آؤ

    اشوکا کی لاٹوں میں کندہ حروف مقدس میں دیکھو

    یہ میں ہوں

    صداقت عدالت کی تحریر محکم

    میں اردو زباں ہوں

    محبت کی من موہنی داستاں ہوں

    مری وسعتیں بے کراں ہیں

    یہ اتر یہ دکھن یہ پورب یہ پچھم

    ہر اک سمت میرے نشاں ہیں

    دکن جو کبھی رنگ و حرف و ادا اور چنگ و صدا سے بنا ایک قوس قزح تھا

    تمہیں کچھ خبر ہے وہ کیا سلسلہ تھا

    مؤرخ سے پوچھو وہ میرا ہی جادو مرا معجزہ تھا

    میں خسروؔ کی پیاری ولیؔ کی نیاری قلیؔ کی دلاری

    خدائے سخن میرؔ کے سوز پنہاں کی میں راز داں ہوں

    وہ دیوان غالب وہ شہکار‌ تخلیق آدم

    مگر اس کا ہر شعر کہتا ہے پیہم

    میں اردو زباں ہوں

    وہ اقبالؔ جو عظمت آدمیت کا پیغامبر ہے

    لہو کے جمود اور دل کے تغافل کا جو نوحہ گر ہے

    وہ جس کی نظر بال جبریل کی ہم سفر ہے

    وہ جس کی صدا خواب غفلت میں بد مست انسانیت کے لئے ایک بانگ درا ہے

    وہ جس کی خودی دور حاضر کی فرعونیت کے لئے بحر قلزم کے ساحل پہ ضرب کلیمیؑ کی نعم البدل ہے

    وہ جس نے دیار غزل سے لب و عارض و زلف جیسے عناصر کو باہر نکالا

    وہ اقبالؔ بھی میری زلفوں کا قیدی رہا ہے

    میں اردو زباں ہوں

    وہ آزادؔ آزادی ہند کا ایک عاشق

    وہ آزادؔ جس کی فغاں سوز و ستی

    وہ آزادؔ جس کی صدا ساز ہستی

    وہ آزادؔ جس کا سخن قول فیصل

    مگر قول فیصل کا یہ فیصلہ ہے

    میں اردو زباں ہوں

    میں تاریخ و تہذیب ہندوستاں ہوں

    میں ہندوستانی ہوں رشک جہاں ہوں

    جہان محبت کی میں پاسباں ہوں

    مگر پاسبان وطن مجھ کو غدار کہنے لگے ہیں

    تو غدار کہنے کا مطلب مسلماں ہوں میں بھی

    مسلمان یعنی کہ دہشت جہالت غلاظت کی پہچان ہوں میں

    یہ پہچان میری عجب سانحہ ہے

    مگر سانحہ مادر ہند کا ہے یہ میرا نہیں ہے

    میں کچھ بھی نہیں ہوں

    مجھے آریاؤں نے پالا

    مری اصل ہندوستاں ہے

    میں ہندوستانی ہوں ہندوستاں ہوں

    مگر میرے اہل وطن مجھ کو غدار کہنے لگے ہیں

    بظاہر تو ہے گرچہ یہ میری ذلت

    مگر اصل میں مادر ہند کی ہی یہ عصمت دری ہے

    میں اردو زباں ہوں

    مجھے آریاؤں نے پالا

    مری اصل ہندوستاں ہے

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے