Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وبا کے دنوں میں موت کی ریہرسل

سدرہ سحر عمران

وبا کے دنوں میں موت کی ریہرسل

سدرہ سحر عمران

MORE BYسدرہ سحر عمران

    تنہائی کے جوتے پہنے

    ہم سیکنڈ ہینڈ قبروں میں رہ رہے ہیں

    ہمیں اکیلے پن کی مشینوں میں ڈال کر

    سکھایا جا رہا ہے

    کہ موت سے جنگ ہو جائے تو

    کمر پر گولی کھا کر میدان سے بھاگنا نہیں ہے

    ہمارے سینے پرچم کی طرح

    لہرا رہے ہیں

    برسات کا موسم نہیں

    مگر موت پوری شدتوں کے ساتھ

    تمام شہروں پر برس رہی ہے

    ہم اپنی اپنی قبروں میں پڑے سوچتے ہیں

    زندگی کی ریاضی میں

    فقط نفی کی مشقیں کیوں ہوتی ہیں

    ہماری آنکھیں دن بھر دیواروں پر

    صرف جنازہ گاہیں پینٹ کرتی رہتی ہیں

    اگرچہ ہمارے ساتھ

    کسی کی آنکھیں نہیں جائیں گی

    نہ کوئی مسکراہٹ

    نہ الوداعی بوسہ

    کوئی کرفیو جیسی موت بھی مرتا ہے

    آج سے پہلے یہ سوال

    کہیں پیدا نہیں ہوا تھا

    ہم صرف اپنی آنکھوں سے زندہ رہ کر

    اپنے آپ کو باتوں میں لگائے ہوئے ہیں

    جانے کب یہ رابطہ منقطع ہو

    اور ہم سیکنڈ ہینڈ قبروں سے

    پلاسٹک کے تھیلوں میں منتقل ہو جائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے