Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اوٹ پٹانگ

گلزار

اوٹ پٹانگ

گلزار

MORE BYگلزار

    کانوں کی اک نگری دیکھی جس میں سارے کانے دیکھے

    ایک طرف سے احمق سارے ایک طرف سے سیانے تھے

    کانوں کی اس نگری کے سب ریت رواج علاحدہ تھے

    روگ علاحدہ بستی میں تھے اور علاج علاحدہ تھے

    دو دو کانے مل کر پورا سپنا دیکھا کرتے تھے

    گنگا کے سنگم سے کانے جمنا دیکھا کرتے تھے

    چاندنی رات میں چھتری لے کر باہر جایا کرتے تھے

    اوس گرے تو کہتے ہیں واں سر پھٹ جایا کرتے تھے

    دریا پل پر چلتا تھا پانی میں ریلیں چلتی تھیں

    لنگوروں کی دم پر انگوروں کی بیلیں پکتی تھیں

    چھوت کی اک بیماری پھیلی ایک دفعہ ان کانوں میں

    بھوک کے کیڑے سنتے ہیں نکلے گندم کے دانوں میں

    روز کئی کانے بے چارے مرتے تھے بیماری میں

    کہتے ہیں راجا سوتا تھا سونے کی الماری میں

    گھنٹی باندھ کے چوہے جب بلی سے دوڑ لگاتے تھے

    پیٹ پہ دونوں ہاتھ بجا کر سب قوالی گاتے تھے

    تب کانی بھینس نے پھول پھلا کر چھیڑا بین کا باجا

    اور کالا چشمہ پہن کے سنگھاسن پر آیا راجا

    دکھ سے چشمے کی دونوں ہی آنکھیں پانی پانی تھیں

    دیکھا اس کانے راجا کی دونوں آنکھیں کانی تھیں

    جھوٹا ہے جو اندھوں میں کانا راجا ہے کہتا ہے

    جا کر دیکھو کانی نگری اندھا راجا رہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے