بچوں کی توبہ
ہم نے بکری کے بچوں کو کمروں میں نچانا چھوڑ دیا
ناراض نہ ہو امی ہم نے ہر شوق پرانا چھوڑ دیا
ڈیڈی کے سوٹ پہن کر ہم صوفوں پر ڈانس نہیں کرتے
سارے گھر کی بنیادوں کو اب ہم نے ہلانا چھوڑ دیا
دادا ابا کا اب چشمہ بکرے کو نہیں پہناتے ہم
نانا ابا کی لٹھیا اب ہم نے چھپانا چھوڑ دیا
بندر کو سہرا باندھ کے ہم دولہا نہ بنائیں گے امی
اب گھونگھٹ کاڑھ بندریا کو ڈولی میں بٹھانا چھوڑ دیا
ندیا کے گہرے پانی میں کھائے نہ کئی دن سے غوطے
گھر ہی میں پڑے اب سڑتے ہیں ندیا پہ نہانا چھوڑ دیا
اب صبر کے میٹھے پھل آہیں بھر بھر کر کھاتے ہیں
مالن کو بنا بیٹھے خالہ مالی کو رلانا چھوڑ دیا
گھر میں بیٹھے سادھو بن کر اب علم کی مالا جپتے ہیں
خرگوشوں کے پیچھے جنگل میں کتوں کو بھگانا چھوڑ دیا
پنجروں میں بند جو رہتی تھیں وہ پھر سے اڑا دیں سب چڑیاں
مرغوں میں صلح کراتے ہیں مرغوں کو لڑانا چھوڑ دیا
اب ہم نے کبھی کھانا کھا کر کپڑوں سے ہاتھ نہیں پونچھے
دیکھو کئی دن سے دھوبی نے رونا چلانا چھوڑ دیا
ہر ایک بغاوت چھوڑی ہے ہر ایک شرارت رخصت ہے
اب گھر میں فرشتے آتے ہیں شیطان نے آنا چھوڑ دیا
ہم سے پھر بھی ناراض ہو کیوں کیا تم سوتیلی امی ہو
اپنے ان پیارے بچوں کو اب منہ بھی لگانا چھوڑ دیا
جن آنکھوں میں روز شرارت تھی ان آنکھوں میں آنسو اب دیکھو
ان آپ کی پیاری آنکھوں کو اب ہم نے رلانا چھوڑ دیا
ہے گھر کی فضا سہمی سہمی غمگین ہیں بچوں کے چہرے
کب ہنس کے کہوں گی اے بچو کیوں ہم کو ستانا چھوڑ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.