گوتم بدھ
حسن جب افسردہ پھولوں کی طرح پامال تھا
جب محبت کا غلط دنیا میں استعمال تھا
بے خودی کے نام پر جب دور جام بادہ تھا
جب تجلیٔ حقیقت سے ہر اک دل سادہ تھا
زیست کا اور موت کا ادراک دنیا کو نہ تھا
ظلم کا احساس جب بے باک دنیا کو نہ تھا
بند آنکھیں کر کے اس دنیا کے مکروہات سے
تو نے حاصل کی ضیائے دل، تجلیات سے
برف زاروں کو ترے انفاس نے گرما دیا
تیرے استغنا نے تخت سلطنت ٹھکرا دیا
یاد تیری آج بھی ہندستاں میں تازہ ہے
چین، جاپان اور تبت تک ترا آوازہ ہے
روشنی جس کی نہ ہوگی ماند وہ مشعل ہے تو
سر زمین ہند کا عرفانیٔ اول ہے تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.