ارے
سندھ کے سادھو صوفی
ارے
ہند کے مرد مومن
کیا تم اب بھی سوچ رہے ہو
ہندی ناری کہلائے وہ
جو ہو اپنے پی کی داسی
پی کی داسی
پی کی داسی والی باتاں
ہو گئیں اب تو باسی مورکھ
آج کی ناری عورت ہو گئی
فریڈم جھنڈا چیت مہینہ
کون ڈوپٹہ کس نے چھینا
جھمکا کاجل گجرا وجرا
تیاگ کے عورت باغی ہو گئی
آج کی عورت باغی ہے رے
کیا تم اب بھی سوچ رہے ہو
باغی عورت کہلائے وہ
جو ہو پی کے عشق میں باغی
پی کے عشق میں باغی مورکھ
ہا ہا سادے شاعر مورکھ
آج کی عورت بے بی ہو گئی
سٹا دارو کمرہ چابی
نین شرابی ہونٹ گلابی
ہاتھ میں ٹھرا منہ پہ گالی
خود کے عشق میں باغی بے بی
کرماں والی کرماں والی
کیا تم اب بھی سوچ رہے ہو
کرماں والی کہلائے وہ
جو ہو پی کے من کی ساقی
پی کے من کی ساقی مورکھ
ہاہا ہاہا پی کے ہاہا
آج کی عورت لیفٹ کی رند ہے
آج کی عورت رائٹ کی کنگ ہے
خود سر عاقل بالغ سرکش
حور حرامی زہر کی ترکش
کھا جائے گی کچا چبا کر
آج کی ہندی ہندہ ہو گئی
حوا کی بیٹی زندہ ہو گئی
ارے
سندھ کے سادھو صوفی
ارے
ہند کے مرد مومن
کیا تم اب یہ سوچ رہے ہو
حوا کی بیٹی مر گئی یا پھر زندہ ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.