Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترانۂ یوم مزدور

انوارعباس

ترانۂ یوم مزدور

انوارعباس

MORE BYانوارعباس

    جسے بھوک کی آگ گرما رہی ہے

    وہ چولہوں کی خالی پتیلی کا نغمہ

    پروسے گا نعروں کی تھالی سجا کر

    یہ دن بھوک کے طیش کھانے کا دن ہے

    سونامی کی ہے اور نہ بھوچال کی ہے

    نہ کشمیر کی ہے نہ بنگال کی ہے

    جس آواز پر جاگ اٹھے گی ممتا

    وہ کنگال بچوں کے کنکال کی ہے

    اس آواز کو گنگنانے کا دن ہے

    بڑے انقلابی ہیں مفلس کے تیور

    زمانے کی عیاشیوں کو بتا دو

    چلو نیلی راتوں کی چپ بستیوں کو

    سویروں کے قدموں کی آہٹ سنا دو

    محل سے نکلتا نہیں ہے جو سورج

    سڑک پر اسے کھینچ لانے کا دن ہے

    جلا ڈالو وعدوں کی جھوٹی کتابیں

    غلط لکھنے والا قلم توڑ ڈالو

    بجا دو تکبر کی اینٹوں سے اینٹیں

    در و بام جاہ و حشم توڑ ڈالو

    پہاڑوں میں رستہ بنانے کا دن ہے

    یہ دن بھوک کے طیش کھانے کا دن ہے

    مأخذ :

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے