Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس سے محبت ہے

اسرار الحق مجاز

کس سے محبت ہے

اسرار الحق مجاز

MORE BYاسرار الحق مجاز

    بتاؤں کیا تجھے اے ہم نشیں کس سے محبت ہے

    میں جس دنیا میں رہتا ہوں وہ اس دنیا کی عورت ہے

    سراپا رنگ و بو ہے پیکر حسن و لطافت ہے

    بہشت گوش ہوتی ہیں گہر افشانیاں اس کی

    وہ میرے آسماں پر اختر صبح قیامت ہے

    ثریا بخت ہے زہرہ جبیں ہے ماہ طلعت ہے

    مرا ایماں ہے میری زندگی ہے میری جنت ہے

    میری آنکھوں کو خیرہ کر گئیں تابانیاں اس کی

    وہ اک مضراب ہے اور چھیڑ سکتی ہے رگ جاں کو

    وہ چنگاری ہے لیکن پھونک سکتی ہے گلستاں کو

    وہ بجلی ہے جلا سکتی ہے ساری بزم امکاں کو

    ابھی میرے ہی دل تک ہیں شرر سامانیاں اس کی

    زباں پر ہیں ابھی عصمت و تقدیس کے نغمے

    وہ بڑھ جاتی ہے اس دنیا سے اکثر اس قدر آگے

    مرے تخئیل کے بازو بھی اس کو چھو نہیں سکتے

    مجھے حیران کر دیتی ہیں نکتہ دانیاں اس کی

    جبیں پر سایہ گستر پرتو قندیل رہبانی

    عذار نرم و نازک پر شفق کی رنگ افشانی

    قدم پر لوٹتی ہے عظمت تاج سلیمانی

    ازل سے معتقد ہے محفل نورانیاں اس کی

    ادائیں لے کے آئی ہے وہ فطرت کے خزانوں سے

    جگا سکتی ہے محفل کو نظر کے تازیانوں سے

    وہ ملکہ ہے خراج اس نے لیے ہیں بوستانوں سے

    بس اک میں نے ہی اکثر کی ہیں نافرمانیاں اس کی

    وہ میری جرأتوں پر بے نیازی کی سزا دینا

    ہوس کی ظلمتوں پر ناز کی بجلی گرا دینا

    نگاہ شوق کی بیباکیوں پر مسکرا دینا

    جنوں کو درس تمکیں دے گئیں نادانیاں اس کی

    وفا خود کی ہے اور میری وفا کو آزمایا ہے

    مجھے چاہا ہے مجھ کو اپنی آنکھوں پر بٹھایا ہے

    مرا ہر شعر تنہائی میں اس نے گنگنایا ہے

    سنی ہیں میں نے اکثر چھپ کے نغمہ خوانیاں اس کی

    مرے چہرے پہ جب بھی فکر کے آثار پائے ہیں

    مجھے تسکین دی ہے میرے اندیشے مٹائے ہیں

    مرے شانے پہ سر تک رکھ دیا ہے گیت گائے ہیں

    مری دنیا بدل دیتی ہیں خوش الحانیاں اس کی

    لب لعلیں پہ لاکھا ہے نہ رخساروں پہ غازہ ہے

    جبین نور افشاں پر نہ جھومر ہے نہ ٹیکا ہے

    جوانی ہے سہاگ اس کا تبسم اس کا گہنا ہے

    نہیں آلودۂ ظلمت سحر دامانیاں اس کی

    کوئی میرے سوا اس کا نشاں پا ہی نہیں سکتا

    کوئی اس بارگاہ ناز تک جا ہی نہیں سکتا

    کوئی اس کے جنوں کا زمزمہ گا ہی نہیں سکتا

    جھلکتی ہیں مرے اشعار میں جولانیاں اس کی

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کس سے محبت ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے