جان بیٹا خلافت پہ دے دو
بولیں اماں محمد علیؔ کی
جان بیٹا خلافت پہ دے دو
ساتھ تیرے ہیں شوکتؔ علی بھی
جان بیٹا خلافت پہ دے دو
گر ذرا سست دیکھوں گی تم کو
دودھ ہرگز نہ بخشوں گی تم کو
میں دلاور نہ سمجھوں گی تم کو
جان بیٹا خلافت پہ دے دو
غیب سے میری امداد ہوگی
اب حکومت یہ برباد ہوگی
حشر تک اب نہ آباد ہوگی
جان بیٹا خلافت پہ دے دو
کھانسی آئے اگر تم کو جانی
مانگنا مت حکومت سے پانی
بوڑھی اماں کا کچھ غم نہ کرنا
کلمہ پڑھ پڑھ خلافت پہ مرنا
پورے اس امتحاں میں اترنا
جان بیٹا خلافت پہ دے دو
ہوتے میرے اگر سات بیٹے
کرتی سب کو خلافت پہ صدقے
ہیں یہی دین احمد کے رستے
جان بیٹا خلافت پہ دے دو
حشر میں حشر برپا کروں گی
پیش حق تم کو لے کے چلوں گی
اس حکومت پہ دعویٰ کروں گی
جان بیٹا خلافت پہ دے دو
چین ہم نے شفیقؔ اب نہ پایا
جان بیٹا خلافت پہ دے دو
- کتاب : Hamari Qaumi Shaeri (Pg. 593)
- Author : Ali Jawad Zaidi
- مطبع : Uttar Pradesh Urdu Acadmi (Lucknow) (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.