Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہولی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    ایک عورت کی زبان سے

    چل مری سندر سہیلی ہم کہیں چھپ جائیں گے

    آج ہے ہولی کا دن پیتم مرے گھر آئیں گے

    سامنے جب میں نہ آؤں گی بہت گھبرائیں گے

    ہر جگہ ڈھونڈیں گے مجھ کو ڈھونڈھ کر شرمائیں گے

    سامنے آ جاؤں گی پیتم کے خوش ہو جائیں گے

    ان میں میں کھو جاؤں گی اور مجھ میں وہ کھو جائیں گے

    میرے من کے چھیڑنے کو مجھ سے وہ بیٹھیں گے دور

    میں جو الجھوں گی تو پیتم مسکرائیں گے ضرور

    اٹھ رہی ہے لہر سی لہرا رہا ہے میرا من

    ہو سکے تو چوم لوں گی آج پیتم کے چرن

    چھین کر آکاش کی گودی سے تارے لاؤں گی

    ان کو بھی داروں گی اور میں خود بھی داری جاؤں گی

    سیج پھولوں کی بناؤں گی میں پیتم کے لئے

    برا سے کہہ دو کہ اب فرصت نہیں غم کے لئے

    آج پیتم آئیں گے آئے گی میرے گھر بہار

    دیکھ بگڑا تو نہیں اے آئنے میرا سنگھار

    اودی اودی بدلیوں سے چھن کے گرتی ہے پھوار

    آج پیتم آئیں گے میں ہو رہی ہوں بے قرار

    بن گیا ہے ذرہ ذرہ میرے گھر کا چشم حور

    آج پیتم آئیں گے آئے گا میرے گھر میں نور

    چھڑ رہی ہے راگنی من کی رباب و چنگ سے

    آج نہلاؤں گی پیتم کو گلابی رنگ سے

    بھیگ جائیں گے تو دامن سے ہوا دوں گی انہیں

    بند کر دوں گی دوارے آج روکوں گی انہیں

    سرو کے سائے میں پاتی ہوں میں پیتم کی جھلک

    آج ہر آواز میں سنتی ہوں ساغر کی کھنک

    پی مرے گھر آئیں گے شاید نہیں تجھ کو خبر

    اے پپیہے باورے ٹوپی کہاں بولا نہ کر

    مأخذ :
    • Maikhana

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے