Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آدھی گواہی

نسیم سید

آدھی گواہی

نسیم سید

MORE BYنسیم سید

    عظیم منصف!!

    ہماری قسمت کی ہر عدالت کا فیصلہ ہے

    کہ اپنی بے حرمتی کی فرمان لے کے جائیں

    تو اپنا کوئی گواہ لائیں

    گواہ

    رشتوں کے محترم کنڈلیوں میں بیٹھے

    سنپولیوں کا

    گواہ ایسی حویلیوں کا

    کہ جن میں قانون پاؤں دھرنے سے کپکپائے

    کنواری چیخیں

    بلک بلک کے صدائیں کرتی

    ان ہی اندھیروں میں ڈوب جائیں

    مگر وہ اس بے بسی کا اپنی

    نہ ایک کوئی گواہ پائیں

    کہاں سے لائیں

    گواہ ان بھیڑیوں کا

    جو اپنی شہوتوں پر

    عبادتوں کی مقدس و محترم عبائیں

    سجائے بیٹھے ہوں تاک میں

    سوندھے کچے جسموں کے

    جن کے بجروں کے عود میں

    سسکیاں سلگتی ہوں رات کو

    اور دن تلاوت کے لحن سے

    جگمگائے جائیں

    یہ محترم بھیڑئے

    ہم ان کی خباثتوں کا گواہ لائیں

    کہاں سے لائیں

    ہمیں کوئی ایسا معجزہ دے

    کہ گونگی اندھی سیاہ شب کو

    گواہیوں کا ہنر سکھائیں

    خبیر ہے تو

    بصیر ہے تو

    تو جانتا ہے

    کہ آج تک موت کے علاوہ

    کوئی نہ اپنا گواہ پایا

    ہمیں پہ ٹوٹیں قیامتیں بھی

    ہمیں نے ذلت کا بار اٹھایا

    کتاب انصاف کے مصنف

    ترے صحیفے تو کہہ رہے ہیں

    کہ سارے انسان ذی شرف ہیں

    فہیم ہیں

    بالغ النظر ہیں

    سب اپنی اپنی کتاب کی رو سے اپنے بارے میں با خبر ہیں

    تو پھر ہمارے ہی پشت پر ہاتھ کیوں بندھے ہیں

    ہماری ہی سب گواہیوں پر یہ بے یقینی کی مہر کیوں ہے

    سبھی صحیفوں میں یہ لکھا ہے

    ترے ترازو کا

    کوئی پلڑا جھکا نہیں ہے

    تو کیا یہ سمجھیں

    ہمارا کوئی خدا نہیں ہے

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Aadhi gawahi عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے