عید ملن
بچھڑے ہوؤں کو بچھڑے ہوؤں سے ملائے ہے
ہر سمت عید جشن محبت منائے ہے
انسانیت کی پینگ محبت بڑھائے ہے
موسم ہر اک امید کو جھولا جھلائے ہے
بارش میں کھیت ایسی طرح سے نہائے ہے
رونق ہر اک کسان کے چہرے پہ آئے ہے
ہم سب کو اپنے گھیرے میں لینے کے واسطے
چاروں طرف سے گھر کے گھٹا آج آئے ہے
حیوانیت نے خون کے دھبے جنم دیے
برسات آ کے خون کے دھبے چھڑائے ہے
شہزادئ بہار کی آمد ہے باغ میں
ہر ایک پھول راہ میں آنکھیں بچھائے ہے
ہے کتنی پیاری پیار بھری عید کی ادا
اپنا سمجھ کے سب کو گلے سے لگائے ہے
سچ پوچھیے تو یہ بھی محبت کا ہے ثبوت
جو رائے آپ کی ہے وہی میری رائے ہے
بوچھاریں آ کے دیتی ہیں اس کو سلامیاں
بنسی بجا بجا کے جو میلہ لگائے ہے
میں جاؤں گا تو پھر کبھی واپس نہ آؤں گا
کالی گھٹا تو ہر برس آئے ہے جائے ہے
عید الفطر کی وجہ شرافت تو دیکھیے
ہر سال آ کے سب کو گلے سے لگائے ہے
دیجے دعائیں عید کی تیوہار کو نذیرؔ
اک بھیڑ آج آپ سے ملنے کو آئے ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Nazeer Banarasi (Pg. 389)
- Author : Nazeer Banarsi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.