Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عید

MORE BYمیکش حیدرآبادی

    اے جمال دوست تیری دید ہونی چاہئے

    غم زدوں کی بھی تو آخر عید ہونی چاہئے

    جب نہیں ہے آپ کو ترک تعلق کا خیال

    آپ ہی کے قول سے تردید ہونی چاہئے

    مانتا ہوں میں کہ بے شک قول کے سچے ہیں آپ

    لیکن اپنے عہد کی تجدید ہونی چاہئے

    میری جانب سے سہی تحریک تکمیل وفا

    لیکن اس کو آپ کی تائید ہونی چاہئے

    آپ نے تنقیص کر دی داستان شوق کی

    میرا یہ ارمان تھا تنقید ہونی چاہئے

    ہر قدم پر رہرو الفت کو منزل کے لئے

    شوق ہونا چاہئے امید ہونی چاہئے

    جو بیاں اظہار حرف مدعا پر ختم ہو

    اس کی بالکل مختصر تمہید ہونی چاہئے

    ہم کو بھی معلوم ہو کن سے ہے رونق بزم کی

    آپ کے احباب کی تفرید ہونی چاہئے

    آپ جب چاہیں مرے چلو میں تلچھٹ ڈال دیں

    کب کہا تھا محفل جمشید ہونی چاہئے

    سجدہ ریزی کے لئے اس رہ گزر میں اے جبیں

    نقش‌ پائے دوست کی تقلید ہونی چاہئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے