تیسری بارش سے پہلے
اس روز موسم خزاں کی پہلی بارش ہوئی
جب اس نے میرے در سے آخری بار قدم نکالا
اس نے میری رسوئی سے ایک نوالہ نہ لیا
میرے کنویں سے ایک گھونٹ نہ پیا
اور میرے ہونٹوں کا ایک بوسہ نہ لیا
بلکہ پہلے لئے ہوئے سارے بوسے
تھوک دیئے
جب موسم خزاں کی دوسری بارش ہوئی
تو میری رسوئی میں ایک سانپ نکلا
میرے کنویں میں ایک مینڈک پیدا ہوا
اور میرے ہونٹوں پر پہلی پپڑی جمی
تب سے اب تک سانپ
رسوئی میں گھات لگائے ہے
مینڈک کنویں میں دبکا ہے
اور جانے والا
روزانہ میرے در پر دستک دیتا ہے
اپنے تھوکے ہوئے بوسے
چاٹنے کے لئے
- کتاب : Jalta Hai Badan (Pg. 37)
- Author : Zahid Hasan
- مطبع : Apnaidara, Lahore (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.