Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شوفر

MORE BYشاد عارفی

    کھٹ۔۔۔ کھٹ۔۔۔ کون؟ صبیحہ! کیسے؟ یوں ہی، کوئی کام نہیں

    پچھلی رات۔۔ بھیانک گیرج۔۔ کیا کچھ ہو انجام۔۔ نہیں

    میرا ذمہ۔۔ میں بھگتوں گی۔۔ تم پر کچھ الزام۔۔۔ نہیں

    ہم ہیں اس اخلاق کے پیرو، ہم ہیں اس تہذیب کے لوگ

    جس میں عفت اک ''مفروضہ'' عصمت جس میں ''ذہنی روگ''

    جذبوں پر پہرے بٹھلانا کیا ''سودائے خام'' نہیں؟

    دو بچوں کے باپ۔۔ تو کیا ہے؟ ''دل کا ہو انسان جوان''

    تم بھی ایسے بن جاؤ نا جیسے ''منجھلے بھائی جان۔۔۔''

    سالی اور سلج پر لٹو، بیوی سے حمام نہیں

    ان سے۔۔۔۔ وہ۔۔۔۔ تہذیب سے اونچی، چھوٹے بھائی سے وقتی چاہ

    شوہر آئے نہ آئے لیکن دیور کی ''تکتی ہیں راہ''

    خواہش کی تکمیل بھی جاری، ''شادی بھی ناکام نہیں''

    نوکر اور نمک اور مذہب۔۔۔ ان تاویلوں سے باز آؤ

    مردوں کی ایسی نیکی پر آ جاتا ہے مجھ کو تاؤ

    عورت کے ہونٹوں پر ٹھپہ اب مقبول عام نہیں

    ہفتہ بھر میں اک دن ''ایسی لغزش'' کوئی عیب نہیں

    ظاہر ہے پاپا ممی کو حاصل ''علم غیب'' نہیں

    کالی راتوں کی باتوں سے واقف ''صبح و شام'' نہیں

    جاتی ہوں، گھبراتے کیوں ہو؟ کیا اندھیاری گھور نہیں؟

    دو دل راضی کے بارے میں قاضی کا کچھ زور نہیں

    لو۔۔۔ یہ دس کا نوٹ۔۔۔ تمہاری ''اجرت'' ہے انعام نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Jalta Hai Badan (Pg. 68)
    • Author : Zahid Hasan
    • مطبع : Apnaidara, Lahore (2002)
    • اشاعت : 2002

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے