سمجھتا ہے اسے سارا زمانہ
کتابیں علم و حکمت کا خزانہ
دلوں کا نور ہیں اچھی کتابیں
چراغ طور ہیں اچھی کتابیں
ہماری مونس و غم خوار ہیں یہ
جہاد علم کی للکار ہیں یہ
کتابیں کیا ہیں روحانی خدا ہیں
سکوں دل کا دواؤں کی دوا ہیں
ہماری کیوں نہ ہو منزل کتابیں
رسولوں پر ہوئیں نازل کتابیں
کتابوں سے ہے جس کی آشنائی
بڑی دولت جہاں میں اس نے پائی
کتابیں کامیابی کا ہیں زینہ
رکھیں آباد یہ دل کا مدینہ
کتابوں کی رفاقت بھی عجب ہے
تعلق توڑنا ان سے غضب ہے
صداقت کا یہی رستہ دکھائیں
بروں کو بھی یہی اچھا بنائیں
سکھاتی ہیں یہ جینے کا طریقہ
بتاتی ہیں ہمیں کیا ہے سلیقہ
کسی نے منہ کتابوں سے جو پھیرا
یقیناً اس کو ذلت نے ہے گھیرا
کتابوں سے اگر خالی مکاں ہے
وہ ہے بھوتوں کا مسکن گھر کہاں ہے
کتابوں سے حلاوت گفتگو میں
شرافت کا اثر باقی لہو میں
کتابوں سے جہاں میں نام زندہ
ہماری صبح زندہ شام زندہ
کتابوں سے سدا رشتہ بڑھاؤ
اسی میں زندگی اپنی لگاؤ
- کتاب : Bachchon Ka Bagh (Pg. 21)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.