آئینہ دیکھنا
آئنہ دیکھنے کا شوق ہے وہ
اس کا ہر شخص مبتلا دیکھا
سامنے آئنے کے بن ٹھن کر
ہم نے احباب کو کھڑا دیکھا
کوئی موچھوں پہ تاؤ دیتا ہے
کوئی ڈاڑھی سنوارتا دیکھا
کوئی کپڑوں کو صاف کرتا ہے
کوئی منہ دیکھتا ہوا دیکھا
شانہ ہے یا برش ہے یا رومال
ہاتھ خالی نہ ایک کا دیکھا
شوق ہے عام جامہ زیبی کا
جس کو دیکھا ہے خود نما دیکھا
دیکھا سب نے ہی اپنا جسم و لباس
لیک یہ طرفہ ماجرا دیکھا
دیکھنے سے کبھی نہیں سیری
روز گو چہرہ بارہا دیکھا
اپنی صورت کے سب ہیں شیدائی
سب کو اپنا فریفتہ دیکھا
صورت ظاہری مگر اے دوست
جس نے دیکھی ہے اس نے کیا دیکھا
دیکھنے والا اس کو کہتے ہیں
جس نے باطن بھی برملا دیکھا
دل کا آئینہ پاس ہے سب کے
صاف ایسا کم آئنا دیکھا
مجھ سے پوچھو تو وہ ہے نیک نصیب
جس نے یہ آئنہ ذرا دیکھا
صورت حال ہے خبر پائی
اور اپنا برا بھلا دیکھا
نطق و اطوار دین اور ایماں
سب کو جیسے ہیں برملا دیکھا
اور پھر لے کے سعی کا رومال
نقص جو جو کہ جا بہ جا دیکھا
اس کی اس طرح سے صفائی کی
کہ نہ آنکھوں نے پھر ذرا دیکھا
یہ ہے آئینہ دیکھنا اے دوست
دیکھا اس طرح تو بجا دیکھا
- کتاب : Jadeed Shora.e Urdu (Pg. 183)
- Author : Dr. Abdul Vaheed
- مطبع : Firoz sons Printers Publishers Book sales
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.