ہو رہا ہے ذکر پیہم آم کا
ہو رہا ہے ذکر پیہم آم کا
آ رہا ہے پھر سے موسم آم کا
نظم لکھ کر اس کے استقبال میں
کر رہا ہوں خیر مقدم آم کا
ان سے ہم رکھیں زیادہ ربط کیوں
شوق جو رکھتے ہیں کم کم آم کا
تب کہیں آتا ہے میرے دم میں دم
نام جب لیتا ہوں ہمدم آم کا
شوق سے پڑھتے ہیں اس کو خاص و عام
جب قصیدہ لکھتے ہیں ہم آم کا
کیا کہوں اسمار کی فہرست میں
نام ہے سب سے مقدم آم کا
اک فقط میں ہی نہیں شیدا اثرؔ
شیدا ہے عالم کا عالم آم کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.