شش جہت نہ فلک آئیں گے نظر دو بٹا تین
شش جہت نہ فلک آئیں گے نظر دو بٹا تین
چھ بٹا نو کے برابر ہے اگر دو بٹا تین
دو کھلونے جو کبھی ہم نے تپائی پہ دھرے
آ گئے صاف مہندس کو نظر دو بٹا تین
طالب خیر نہ ہوں گے کبھی انسان سے ہم
نام اس کا ہے بشر اس میں ہے شر دو بٹا تین
منحصر قوت بازو پہ ہے دولت مندی
دیکھ لو زور میں موجود ہے زر دو بٹا تین
ملک الموت سے دنیا میں ہراساں نہیں کون
جس کو کہتے ہیں نڈر اس میں ہے ڈر دو بٹا تین
بیسویں رات مہینے کی جب آ جاتی ہے
غم میں رہ جاتا ہے گھل گھل کے قمر دو بٹا تین
ظالمو خوف کرو آہ کو سمجھو نہ حقیر
لفظ اللہ میں ہے اس کا اثر دو بٹا تین
کھوٹی منزل کئے دیتی ہے تری یاد ندیم
راہ رو کا ابھی باقی ہے سفر دو بٹا تین
دو بٹا تین کی رکھی ہے جو اے جوشؔ ردیف
شعر بھی نکلے ہیں مقبول نظر دو بٹا تین
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.