نہ بستر نہ برتن وغیرہ وغیرہ
نہ بستر نہ برتن وغیرہ وغیرہ
نہ چھت ہے نہ آنگن وغیرہ وغیرہ
مرے گھر کے بچوں کی تعداد ہی کیا
یہ دو چار درجن وغیرہ وغیرہ
ہر استاد شاعر کے گھر میں ملیں گے
یہ ہر ڈے یہ چورن وغیرہ وغیرہ
لکھے گا بھی کیا مبتدی کوئی شاعر
ی برق او نشیمن وغیرہ وغیرہ
قوافی نشیمن سے پوچھے تو بولے
نشیمن وشیمن وغیرہ وغیرہ
کبھی مجھ پہ برساتی ہے گھر کی ملکہ
یہ چمٹا یہ بیلن وغیرہ وغیرہ
ہیں منے کی اما کی پکی سہیلی
شکورن غفورن وغیرہ وغیرہ
ہر اک وقت نا وقت اٹھتے ہیں کمبخت
یہ گڈن یہ چھٹن وغیرہ وغیرہ
ترے بے تکلفؔ کو سب جانتی ہیں
اڑوسن پڑوسن وغیرہ وغیرہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.