تھے محلے میں ہی بس دو چار دوست
انگنت ہیں اب سمندر پار دوست
فیس بک کی ہیں کرم فرمائیاں
ساری دنیا میں ہیں واقف کار، دوست
ان میں کچھ نادار کچھ خوش حال ہیں
کچھ ہیں دنیا دار کچھ دیں دار دوست
صاحب کردار ہیں ان میں کئی
ہیں مگر وہ بھی جو ہیں فنکار دوست
فیس بک سے ہی مجھے حاصل ہوئے
جب ہوئے جتنے ہوئے درکار دوست
دوست کچھ ملتے ہیں مجھ کو محو خواب
بیشتر لیکن ہیں شب بیدار دوست
حال دل لکھتے ہیں میرے پیج پر
اور سمجھتے ہیں مجھے غم خوار دوست
شاعری سے ہے شغف تو رات دن
داد مانگیں بھیج کر اشعار دوست
بحث چھڑ جائے سیاست پر اگر
بے تکی کرتے ہیں پھر تکرار دوست
ہو اگر کوئی ولادت یا وفات
فیس بک سے بھیجتے ہیں تار دوست
کرنا ہے لائیک مجھے ہر پوسٹ کو
چوک ہو جائے تو ہیں خونخوار دوست
فیس بک کو کھولیے جس وقت بھی
گھیر لیتے ہیں گل و گلزار دوست
فیس بک ہی آج کل چوپال ہے
چوک پر ملتے کہاں ہیں چار دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.