تمہارے مسئلے کیا ہیں ذرا ہم پر عیاں کرتے
تمہارے مسئلے کیا ہیں ذرا ہم پر عیاں کرتے
کہیں سے تم بیاں کرتے کہیں سے ہم بیاں کرتے
چلو تم نے کہی جو بات وہ ہم مان لیتے ہیں
مگر ہم اپنی باتیں کس طرح تم پر عیاں کرتے
کبھی تو جھانک کر دیکھو ذرا اپنے گریباں میں
ہماری سمت اس کے بعد تم نوک سناں کرتے
الجھ پڑتے ہو تم اپنے بزرگوں سے ارے توبہ
ذرا بھی شرم آنی چاہئے لمبی زباں کرتے
بڑا احسان ہے بیگم سدھارا آپ نے مجھ کو
وگرنہ زندگی کٹتی مری خر مستیاں کرتے
وہ کتنی جھڑکیاں کھاتے ہیں صبح و شام بیوی کی
مگر واعظ کو دیکھا آپ نے آہ و فغاں کرتے
تمہارے قریۂ جاں میں ہماری بادشاہت ہے
مگر دیکھا کسی نے ہم کو سیر گلستاں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.