تیغ ابرو سے وار کرتا ہے
تیغ ابرو سے وار کرتا ہے
پھر وہ لاشیں شمار کرتا ہے
پہلے وعدہ وہ یار کرتا ہے
پھر بہانے ہزار کرتا ہے
جب وہ مجھ سے دلار کرتا ہے
تنگ لیل و نہار کرتا ہے
وہ محبت کے لین دین میں بھی
آرزوئیں ادھار کرتا ہے
پہلے گھر سے نکالتا ہے وہ
اور پھر انتظار کرتا ہے
یوں تو کرتا ہے ہر کوئی کچھ اور
وہ سمجھتے ہیں پیار کرتا ہے
اہل اردو جہاں پہ غور کریں
ہندی والا بچار کرتا ہے
وہ مرا یار اپنی علت کو
میرے سر پر سوار کرتا ہے
کیا بندھا وہ امیر لڑکی سے
رات بھر کار کار کرتا ہے
فاعلاتن مفاعلن فعلن
کیوں میاں بار بار کرتا ہے
تیرا پاپاؔ عروض کے بدلے
ایک دو تین چار کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.