حماقتوں کو محبت کی داستاں کر لیں
حماقتوں کو محبت کی داستاں کر لیں
زمیں کو جس گھڑی چاہیں ہم آسماں کر لیں
پڑھا رہے ہیں جو بچوں کو ان جوانوں سے
یہ التجا ہے کہ سب پان کی دکاں کر لیں
ترے حضور میں کہنا اگر ضروری ہو
وہ کس طرف سے کہیں بند جو دہاں کر لیں
جو ہاں کہیں تو سراپا خراب ہو جائے
نہیں کہیں تو ہزاروں کو بد گماں کر لیں
جوان گھر میں بڑھاپے کو کیوں کروں برداشت
ٹھکانا اپنا کہیں اور باپ ماں کر لیں
رہے گا اپنے سر الزام سرکشی پاپاؔ
ہزار جھک کے ہم اپنی کمر کماں کر لیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.