دیکھ کر بیٹے کے لچھن باپ نے اس سے کہا
تو پڑھائی میں نکما ہے مرے جزو بدن
آخری خواہش ہے میری جان لے اے نور چشم
تو کمشنر بن نہیں سکتا نہ بن لیڈر تو بن
پانی پانی کر گئی بیٹے کو ابا کی یہ بات
تو جھکا جب ساس کے آگے تو پھر نوکر بھی بن
بھول کر سب قدریں اپنی ہم تو ہندو ہو گئے
جانے ہم کو اب کہاں لے جائے گا دیوانہ پن
گر یہی مہنگائی کا عالم رہا تو ایک دن
بیچنا پڑ جائے گا ہم کو بھی اپنا پیرہن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.