پہلے پہلے شوہر کو ہر موسم بھیگا لگتا ہے
پہلے پہلے شوہر کو ہر موسم بھیگا لگتا ہے
غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی
MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی
پہلے پہلے شوہر کو ہر موسم بھیگا لگتا ہے
یوں سمجھو بلی کے بھاگوں ٹوٹا چھیکا لگتا ہے
پھیکا لنچ اور ڈنر بھی عمدہ اور تیکھا لگتا ہے
نقلی تیل میں تلا سموسہ اصلی گھی کا لگتا ہے
شادی ایک چیونگم ہے جو پہلے میٹھا لگتا ہے
پھر منہ میں جتنا گھولو گے اتنا پھیکا لگتا ہے
عقد ہوا جب میرا اس دم کوئی چھینکا لگتا ہے
آئینے میں میرا چہرہ اور کسی کا لگتا ہے
محفل میں جب گھورا ان کو ایک سہیلی یوں بولی
بیوی کو تکتا رہتا ہے موا ندیدہ لگتا ہے
ؔخواہ مخواہ نہ میرا ہی نہ اور کسی کا لگتا ہے
جتنے شوہر بیٹھے ہیں یہ حال سبھی کا لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.