بتا تیری غذا کیا ہے
اگر دعوت ہو کھانے کی تو اس میں سوچنا کیا ہے
نہیں گر یہ خدا کی دین تو اس کے سوا کیا ہے
جو گھر میں دال روٹی روز ہی کھائے بلا ناغہ
وہی جانے گا بریانی متنجن میں مزا کیا ہے
مرا یہ مشورہ تو مان لے ہوگا بھلا تیرا
کبھی یہ بھول کر مت دیکھ دستر پہ رکھا کیا ہے
مقدر میں جو لکھا ہے ترے کھا لے اسے ڈٹ کر
تکلف تو سراسر اک اذیت کے سوا کیا ہے
سمجھ لے نام تیرا ہی لکھا ہے دانے دانے پر
کبھی مت سوچ معدے کے لئے اچھا برا کیا ہے
تو حفظ ما تقدم اور اطمینان کی خاطر
پکڑ کر میزباں کو پوچھ لے آخر پکا کیا ہے
کبھی تو نے پڑھا بھی ہے مرے کپڑے کے دستر پر
جلی حرفوں کی جو تحریر ہے اس میں لکھا کیا ہے
شکم کو کر وسیع اتنا کہ ہر پکوان سے پہلے
تجھے خود میزباں پوچھے بتا تیری غذا کیا ہے
مجھے کھانے کے فوراً بعد ہی پھر بھوک لگتی ہے
کوئی تو یہ بتائے ؔخواہ مخواہ مجھ کو ہوا کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.